Fictions
Total 132 Fictions

برسوں پہلے یونان میں ایک شکاری رہتا تھا۔اس کا ایک بیٹا تھا۔جب شکاری مرنے لگا تو اس نے اپنی بیوی کو بلایااور کہاکہ’’ شکار بہت مشکل کام ہے،اس کام میں میری ساری عمر گزر گئی ہے۔میری زندگی بڑی تکلیفوں میں گزری ہے،تمہارے بیٹے کو شکار کا بہت شوق ہے،وہ میرے ساتھ کئی بار شکار پر گیا ہے اور شکار بھی کھیلا ہے، یہ چونکہ بہت مشکل کام ہے،اسی لئے اسے کسی اور کام کا شوق دلانا۔‘‘ چند روز بعد شکاری مر گیا۔وقت بہت تیزی کے ساتھ گزرتا رہا۔شکاری کا بیٹا اب جوان ہو گیاتھا۔ایک دن وہ اپنی ماں سے پوچھنے...

پورا پڑھیں

شہر سے کوئی ڈیڑھ دو میل کے فاصلے پر پُر فضا باغوں اور پھلواریوں میں گھر ی ہوئی قریب قریب ایک ہی وضع کی بنی ہوئی عمارتوں کا ایک سلسلہ ہے جو دُور تک پھیلتا چلا گیا ہے ۔ عمارتوں میں کئی چھوٹے بڑے دفتر ہیں جن میں کم و بیش چار ہزار آدمی کام کرتے ہیں۔دن کے وقت اس علاقے کی چہل پہل اور گہما گہمی عموماً کمروں کی چار دیواریوں ہی میں محدود رہتی ہے۔ مگر صبح کو ساڑھے دس بجے سے پہلے اور سہ پہر کو ساڑھے چار بجے کے بعد وہ سیدھی اور چوڑی چکلی سڑک...

پورا پڑھیں

ایک مرتبہ کا ذکر ہے۔ بہت پہلے، بہت بہت پہلے۔دنیا کے بالکل کنارے کسی ایسی جگہ پر جو نہ بہت دور اور نہ ہی بہت قریب تھی ایک لڑکی رہا کرتی تھی جس کا نام چاند پری تھا۔چاند پری بہت مددگار اور رحم دل تھی۔لیکن اس پر مایوسیوں اور اداسیوں کا بوجھ بھی تھا۔پوری دنیا میں اس کا اپنا گھر اور اس کے اپنے دوست نہیں تھے۔وہ بالکل اکیلی تھی۔وہ بی بی خانم کے یہاں رہا کرتی تھی۔بی بی خانم کی ایک لڑکی تھی جس کا نام گلاب تن تھا۔وہ بھی خوبصورت تھی لیکن رحمدل نہیں تھی۔وہ ہر ایک کا...

پورا پڑھیں

ایک مرتبہ کی بات ہے گیدڑ کھانے کی تلاش میں شہر میں داخل ہوگیا۔ایک طرف سے آنے والی مرغیوں کی آوازکو اس نے سنا۔اندھیری رات میں آنے والی اس آواز کی طرف وہ بڑھتا چلا گیا اور اس بات کا خیال رکھا کہ کوئی کتّا اسے دیکھ نہ لے۔اسی راستے میں ایک نیل سے بھرا دھوبی گھاٹ بھی تھا۔ مرغیوں کی آواز نے اسے اپنی گرفت میں لے رکھا تھاجس کی وجہ سے گیدڑ نے گھاٹ کو نہیں دیکھااور سر کے بل اس میں گرگیا۔ پانی کے چھینٹوں کی آوا ز سن کر کتّوں کے کا ن کھڑے ہوگئے۔لیکن جب...

پورا پڑھیں

مترجم قاسم ندیم آج میں آپ کو اپنی ماں کے بارے میں بتاﺅں گا۔چین کی پرانی تہذیب نے ماں کو بڑی اہمیت دی ہے۔جب چین کے گاﺅں دیہاتوں سے فوج ،جوان لڑکوں کو زبردستی پکڑ کر لے جاتی تھی، تب وہ کسی اور کو نہیں، ماں کو پکارتے تھے۔یا نگسی ندی کے کنارے ہمارا گاﺅں تھا۔گھر ایسے تھے جیسے وہ بنائے نہ گئے ہوں صرف ان کاڈھیر لگادیا گیاہو۔ہمارا گھر جیسا بھی تھا گاﺅں کا سب سے اچھا گھر تھا۔کیوں کہ ہم کھاتے پیتے لوگ تھے۔ہمارے پاس کم ازکم بیس ایکڑ زمین تھی۔ میرے والد کی دھاک صرف زمین کی...

پورا پڑھیں

رات کے پون بجے جب شبی نے مجھے کسی درزی کی دکان پر چلنے پر اصرار کیا تو میں حیران ہو کر بولی ’’مگر اس وقت؟‘‘ ’’ہاں ہاں اسی وقت روحی… عید کی مصروفیت کی وجہ سے آج کل دن کے وقت درزی نہیں ملتا۔ تم جلدی سے اپنی کار نکالو۔‘‘ شبی نے اصرار کیا۔ ’’اچھا…‘‘ میں بادل نخواستہ مان گئی اور گیراج سے اپنی کار باہر نکال لائی۔ شبی گھبراہٹ اور پریشانی کے عالم میں اپنے کپڑوں کا بنڈل ہاتھ میں لیے کار میں میرے ساتھ ہی بیٹھ گئی۔ کچھ دیر بعد کار چلاتے چلاتے میں نے پوچھا ’’میں...

پورا پڑھیں

انہوں نے ہمیں چونے سے پتے ایک سفید ہال میں دھکیل دیا۔میری آنکھیں چندھیانے لگیں۔وہاں کی تیز روشنی میں میری آنکھوں میں تکلیف شروع ہوگئی ۔تبھی میں نے ٹیبل کے نیچے چارسو یلین کو ایک کاغذ پرجھکا ہوا دیکھا۔انہوں نے پیچھے دوسرے قیدیوں کو ایک قطار میں کھڑاکررکھا تھا۔ ان کے پاس پہنچنے کے لیے ہمیں پورا ہال پار کرناپڑا۔قیدیوں میں سے میں کئی لوگوں کو جانتا تھا۔ ان میں کچھ غیر ملکی بھی تھے۔میرے سامنے کھڑے دونوں افسر گورے چٹے اور گول سر والے تھے۔میرے انداز سے وہ فرانسیسی ،ان میں ناٹے قد والا باربار اپنی پینٹ کو اوپر...

پورا پڑھیں

میں اندر داخل ہوا تو پائولن دے لوزیؔ نے ہاتھ ہلاکر میرا استقبال کیا۔پھر چند لمحات تک خاموشی طاری رہی۔ا سکارف اور تولیوں کا بنا ٹوپ آرام کرسی پر بے ترتیب پڑے تھے۔ ’’مادام!‘‘میں نے اپنی بات ذرا کھل کر کہی،’’کیا آپ کو یاد ہے ٹھیک دو سال قبل،آج ہی کے دن ،پہاڑ کے دامن میں بہتی ندی کے کنارے،وہیں جہاں آپ کی آنکھیں اس وقت دیکھ رہی ہیں،آپ نے کیا کہا تھا؟کیا آپ کو یادہے کہ کسی فرشتے کی طرح اپناہاتھ ہلاتے ہوئے آپ میرے قریب آئی تھیں۔میرے عشق کے اقرار کو آپ نے میرے لبوں کے اندر ہی...

پورا پڑھیں

وہ اس علاقے کا سب سے زیادہ بااثر آدمی تھا۔ایک دن وہ درازقد آدمی پادری کی لائبریری میں بے حد سنجیدگی سے کہہ رہا تھا کہ اس کے یہاں لڑکا تولد ہوا ہے اور وہ اس کا بپتسمہ کروانا چاہتا ہے۔ ’’اس کا نام کیا ہوگا؟‘‘پادری نے پوچھا۔’’فِنّا،میرے باپ کے نام پر۔‘‘ ’’او رمذہب،والدین؟‘‘ ’’ان کا انتخاب کرلیا گیا ہے۔وہ ہمارے گائوں کے قابلِ احترام میاں بیوی ہیں۔ ان کا تعلق میرے خاندان سے ہے۔‘‘ ’’کچھ اور؟‘‘پادری نے آنکھیں اٹھاکر اس کی جانب دیکھتے ہوئے کہا۔کسان کچھ لمحے خاموش رہا اورپھربولا،’’میں اپنے بیٹے کا اپنی مرضی سے بپتسمہ کروانا چاہتا...

پورا پڑھیں

رات کافی بیت چکی تھی اور سب لوگ کیفے سے چلے گئے تھے مگر وہ بوڑھا بجلی کے کھمبے کے ساتھ کھڑے درخت کے نیچے بیٹھا ہوا تھا۔دن میں وہ جگہ گردغبار سے اٹی رہتی تھی،مگر رات میں اوس گرنے کے سبب گروغبار بیٹھ جاتا تھا۔بوڑھے کو یہاں بیٹھنا پسند تھا،کیوں کہ وہ بہرہ تھا اور رات کے پرسکون سناٹے میں اسے یہاں کا ماحول اچھا لگتا تھا۔کیفے میں بیٹھے دونوں ویٹر جانتے تھے کہ بوڑھا ہلکے نشے میں ہے۔پھر بھی انھیں معلوم تھا کہ بوڑھا ایک اچھا گاہک ہے،مگر انھیں یہ بھی معلوم تھا کہ اگر اسے نشہ چڑھ...

پورا پڑھیں
1 7 8 9 10 11 14